Jon Elia Ghazal : Kissi say Ehd o PaimaN kar na Rahiyo

This Ghazal is composed in Windows Urdu script. Please set your browser’s character encoding to UTF 8. It may appear differently then typed. Please send me a note at munirsaami@yahoo.com , I may try to assist. Thanks. Munir

————-

کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو
تُو اس بستی میں رہیو پر نہ رہیو

سفر کرنا ہے آخر دو پلک بیچ
سفر لمبا ہے بے بستر نہ رہیو

ہر اک حالت کے بیری ہیں یہ لمحے
کسی غم کے بھروسے پر نہ رہیو

ہمارا عمر بھر کا ساتھ ٹھیرا
سو میرے ساتھ تو دن بھر نہ رہیو

سہولت سے گزر جائو مری جاں
کہیں جینے کی خاطر مر نہ رہیو

بہت دشوار ہو جائے گا جینا
یہاں تُو ذات کے اندر نہ رہیو

سویرے ہی سے گھر آ جایئو آج
ہے روز واقعہ باہر نہ رہیو

کہیں چھپ جائو تہہ خانے میں جا کر
شبِ فتنہ ہے اپنے گھر نہ رہیو

نظر پر بار ہو جاتے ہیں منظر
جہاں رہیو وہاں اکثر نہ رہیو

مآخذ: شعری مجموعہ شاید

Publish Post

Leave a Reply